متفرق اشعار ۔ منظوم کلام مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام درثمین
متفرق اشعار
خدا کی قدرتوں کا حصر دعوٰی ہے خدائی کا | نہیں محصور ہر گز راستہ قدرت نمائی کا |
اس بے نشاں کی چہرہ نمائی یہی تو ہے | قدرت سے اپنی ذات کا دیتا ہے حق ثبوت |
ٹلتی نہیں وہ بات خدائی یہی تو ہے | جس بات کو کہے کہ کروں گا یہ میں ضرور |
دوسرا کیونکر اُس کو پہچانے | جس نے پیدا کیا وہی جانے |
نظَر دور کارگر کیا ہو | غیر کو غیر کی خبر کیا ہو |
آج ہم دلبر کے اور دلبر ہمارا ہو گیا | جو ہمارا تھا وہ اب دلبر کا سارا ہو گیا |
کیا ہوا گر قوم کا دل سنگ خارا ہو گیا | شکر للہ مل گیا ہم کو وہ لعلِ بے بَدَل |
تجھ کو دکھلا کے فلک نے ہے دکھایا کیا کیا | ہم نے اُلفت میں تری بار اُٹھایا کیا کیا |
قُدرتِ حق کا عجب ایک تماشا ہو گا | پیش گوئی کا جب انجام ہوَیدا ہو گا! |
کوئی پا جائے گا عزت کوئی رسوا ہو گا | جھوٹ اور سچ میں جو ہے فرق وہ پیدا ہو گا |
جس کا کوئی بھی نہیں اُس کا خدا ہوتا ہے | لوگوں کے بغضوں سے اور کینوں سے کیا ہوتا ہے |
اپنا سایہ بھی اندھیرے میں جُدا ہوتا ہے | بے خدا کوئی بھی ساتھی نہیں تکلیف کے وقت |
ایسے دیں پر ہزار لعنت ہے | جس کی تعلیم یہ خیانت ہے |
سیّد الخَلق مصطفیؐ کے لئے | دوستو اِک نظر خدا کے لئے |
وہ خود ہو مُردہ تب وہ راہ پاوے | کوئی جو مُردوں کے عالم میں جاوے |
یہ کیونکر ہو کوئی ہم کو بتاوے | کہو زندوں کا مُردوں سے ہے کیا جوڑ |
کٹ گیا سر اپنی ہی تلوار سے | مر گیا بد بخت اپنے دار سے |
کم کرو اب ناز اِس مردار سے | کھل گئی ساری حقیقت سَیف کی |
ہم نے سَو سَو طرح سے سمجھایا | کیسے کافِر ہیں مانتے ہی نہیں |
ہم نے مرنا بھی دل میں ٹھہرایا | اِس غرض سے کہ زندہ یہ ہوویں |
آؤ بُلبل چلیں کہ وقت آیا | بھر گیا باغ اب تو پھولوں سے |
ہر نئے روز نیا نام رکھایا ہم نے | جب سے اے یار تجھے یار بنایا ہم نے |
یہ تو سب نقش دل اپنے سے مٹایا ہم نے | کیوں کوئی خَلق کے طعنوں کی ہمیں دے دھمکی |
بلا سے کچھ تو نپٹ جائے فیصلہ دِل کا | اگر وہ جاں کو طلب کرتے ہیں تو جاں ہی سہی |
ذرا تو دیکھئے کیسا ہے حوصلہ دِل کا | اگر ہزار بلا ہو تو دِل نہیں ڈرتا |
میں نہ آتا تو کوئی اَور ہی آیا ہوتا | وقت تھا وقتِ مسیحا نہ کسی اور کا وقت |
الہامی اشعار
جس کی مماثلت کو خدا نے بتا دیا | کیا شک ہے ماننے میں تمہیں اِس مسیح کے |
خوبوں کو بھی تو تم نے مسیحا بنا دیا | حاذِق طبیب پاتے ہیں تم سے یہی خطاب |
کافِر جو کہتے تھے وہ گرفتار ہو گئے | قادِر کے کاروبار نمودار ہو گئے |
جتنے تھے سب کے سب ہی گرفتار ہو گئے | کافر جو کہتے تھے وہ نگوں سار ہو گئے |
تِس پر بھی وہ آر پار نکلا | دُشمن کا بھی خوب وار نکلا |
بنا بنایا توڑ دے کوئی اُس کا بھید نہ پاوے | قادر ہے وہ بارگہ۔ ٹُوٹا کام بناوے |
اس کا غلام دیکھو مسیح الزمان ہے | بر تر گمان و وہم سے احمد کی شان ہے |
دکھاؤں گا کہ اک عالم کو پھیرا | کروں گا دُور اُس ماہ سے اندھیرا |
جو دعا کیجئے قبول ہے آج | چل رہی ہے نسیم رحمت کی |
الہامی مصرعے
ہے سر راہ پر تمھارے وہ جو ہے مولیٰ کریم
اخبار بدر 20اپریل 1905ء
پھر بہار آئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی
اخبار بدر11مئی 1905ء
کشَتیاں چلتی ہیں تا ہوں کُشتیاں
اخبار بدر 17مئی 1906ء
پھر بہار آئی تو آئے ثلج کے آنے کے دن
اخبار بدر 10مئی 1906ء
پاک محمد مصطفٰے نبیوں کا سردار
براہین احمدیہ چہار حصص صفحہ 522
جے توں میرا ہو رہیں سب جگ تیرا ہو
اخبار بدر 25اپریل 1908ء
شعق الہٰی وسے منہ پر ولیاں ایہہ نشانی
اخبار بدر 08مئی 1903ء
جدھر دیکھتا ہوں ادھر تو ہی تو ہے
اخبار بدر 16اپریل 1904ء
پر خدا کا رحم ہےکوئی بھی اس سےڈرا نہیں
اخبار بدر 11مئی 1905ء
اگر یہ جڑ رہی سب کچھ رہا ہے
اخبار الحکم 31اگست 1901ء
بڑھیں گےجیسے باغوں میں ہوں شمشاد
مطبوعہ 1901ءمنقول از بشیر احمد،شریف احمد اور مبارکہ کی آمین
چمک دکھلاؤں گا تم کو اس نشاں کی پنج بار
تجلیات الہیہ صفحہ 1حقیقۃ الوحی صفحہ 93حاشیہ
زار بھی ہو گا تو ہوگا س گھڑی با حال زار
براہین احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 120ء
قطعہ تاریخ براہین احمدیہ
کیا خوب ہے یہ کتاب سبحان اللہ
اک دم میں کرے ہے دین حق سے آگاہ
ازبس کہ یہ مغفرت کی بتلاتی ہے راہ
تاریخ بھی یا غفور 1297نکلی واہ واہ
ٹائیٹل پیج براہین احمدیہ
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.