اپنے کرم سے بخش دے میرے خدا مجھے بیمارِ عشق ہوں ترا دے تو ۔ کلام محمود
اپنے کرم سے بخش دے میرے خدا مجھے
بیمارِ عشق ہوں ترا دے تو شفا مجھے | اپنے کرم سے بخش دے میرے خدا مجھے |
اسلام پر ہی آئے جب آئے قضا مجھے | جب تک کہ دم میں دم ہے اسی دین پر رہوں |
آتا نظر نہیں کوئی تیرے سوا مجھے | بے کس نواز ذات ہے تیری ہی اے خدا |
عیسیٰ ؑمسیح سا ہے دیا رہنما مجھے | منجملہ تیرے فضل و کرم کے ہے یہ بھی ایک |
گر یہ ملے تو جانوں کہ سب کچھ ملا مجھے | تیری رضا کا ہوں میں طلب گار ہر گھڑی |
بحر گنہ میں ڈوب رہاہوں بچا مجھے | ہاں ہاں نگاہِ رحم ذرا اس طرف بھی ہو |
زنہار میں نہ مانوں گا چہرہ دکھا مجھے | موسیٰ ؑکے ساتھ تیری رہیں لن ترانیاں |
پہنچا دے گر تو یار کے در پر ذرا مجھے | احساں نہ تیرا بھولوں گا تازیست اے مسیح ؑ |
اٹھوں گا جب اٹھائے گی یاں سے قضا مجھے | سجدہ کناں ہوں در پہ ترے اے مرے خدا |
کیا دے گا خاک فائدہ آبِ بقا مجھے | ڈوبا ہوں بحرِ عشقِ الٰہی میں شاد میں |
رسالہ تشحیذ الاذہان ماہ اگست 1916ء
Post Views: 466
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.