ہمارے اکابر گستاخی کریں یا کفریہ فقرہ بولیں تو ہم تاویل کریں گے ۔ دیوبندی
اکابر علماء دیوبند ۔ اتباع شریعت کی روشنی میں
محمد زکریا کاندھلوی


ہرشخص کا ایک درجہ ہوتا ہے، ہر کس و ناکس کے کلام کی تاویل نہیں کی جاتی ۔ اور میر اعقیدہ اکابر دیوبند اعلی الله مراتب هم نور اله مرا قدھم کے متعلق ہے کہ وہ جہابذہ علوم ہیں، ان کے کلام میں غلطی تو ہو سکتی ہے مگران کی غلطی کو پکڑنا ہر شخص کے بس کی بات نہیں۔
اگر ان کے کلام کو صرف الفاظ لکھ کر کوئی شخص کسی مفتی سے فتوی لے لے تو مفتی ظاہر الفاظ پر حکم لگائے گا، مفتی کے ذمہ یہ ضروری نہیں کہ ہر کلام کی تحقیق کرتا پھرے کہ یہ کس کا ہے ۔
البتہ جب یہ تحقیق ہو جائے کہ یہ کلام اتنے بڑے شخص کا ہے تو مفتی کے ذمہ بہت ضروری ہے کہ وہ صاحب کلام کا حال معلوم کر کے ضرور تاویل کرے ۔

اسی طرح سے جن اکابر کی دیانت، علم و تقوی ضرب المثل ہو ان کے کلام میں اگر فرط غم یا فرط سرور میں اس قسم کے الفاظ آویں تو مفتی تو مجبور ہے کہ وہ کفر پر فتویٰ دے،
مگر جب اس کو یہ معلوم ہو جائے کہ یہ فلاں اکابر کے کلام میں سے ہے تو ضرور اس کی تاویل کرے گا۔

Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.