بد ظنی سے بچو ۔ اگر دل میں تمہارے شر نہیں ہے ۔ کلام مسیح موعودؑ
بدظنی سے بچو
تو پھر کیوں ظنِ بد سے ڈر نہیں ہے | اگر دل میں تمہارے شر نہیں ہے |
بدی سے خود وہ رکھتا ہے اِرادت | کوئی جو ظنِ بد رکھتا ہے عادت |
نہ اہلِ عفت و دیں کا ہے پیشہ | گمانِ بد شیاطیں کا ہے پیشہ |
اسی سے ہیں تمہارے کام کچے | تمہارے دل میں شیطاں دے ہے بچے |
کہ جو رکھتا ہے پردہ میں وہی عیب | وہی کرتا ہے ظنِّ بد بِلا رَیب |
نظر بازی کو اِک پیشہ بنایا | وہ فاسِق ہے کہ جس نے رہ گنوایا |
وہاں بدظنیوں سے بچ کے رہیو | مگر عاشق کو ہر گز بد نہ کہیو! |
یقیں سمجھو کہ ہے تریاق دامَن | اگر عشاق کا ہو پاک دامن |
کہ گُل بے خار کم ہیں بوستاں میں | مگر مشکِل یہی ہے درمیاں میں |
کہ عاشق کس کو کہتے ہیں جہاں میں | تمیں یہ بھی سناؤں اس بیاں میں |
مَحبت کی کماں سے آ لگا تِیر | وہ عاشق ہے کہ جس کو حسبِ تقدیر |
ہوا اُلفت کے پیمانوں سے مدہوش | نہ شَہوَت ہے نہ ہے کچھ نَفس کا جوش |
نہیں اس کو خبر کچھ پیچ و خم کی | لگی سینہ میں اُس کے آگ غم کی |
Post Views: 261
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.