مذہب کے نام پر فسانہ ۔ دوست محمد شاہد
ان حق کے طالبوں کے نام جو کلام اللہ میں برادران یوسف کی من گھڑت اور
بناوٹی کہانی کا گہری نظر سے مطالعہ کرتے اور اس سے عبرت حاصل کرتے ہیں اور
یوسف دوراں کی یہ آسمانی آواز خوب غور سے سنتے ہیں کہ
اوائل میں یوسف نادانوں کی نظر میں حقیر اور ذلیل ہو گیا تھا مگر نہانے اس
کو ایسی عزت دی کہ اس کو اسی ملک کا بار شاد بنا کر قحط کے دنوں میں وہی لوگ غلام
کی طرح اس کے بنا دیئے جو غلامی کا داغ بھی اس کی طرف منسوب کرتے تھے۔
پس خدا تعالیٰ مجھے یوسف قرار دے کر یہ اشارہ فرماتا ہے کہ اس جگہ بھی میں ایسا
ہی کروں گا۔ اسلام اور غیر اسلام میں روحانی غذا کا قحط ڈال دونگا اور روحانی
زندگی کے ڈھونڈنے والے بجز اس سلسلہ کے کسی جگہ آرام نہ پائیں گے اور ہر
ایک فرقہ سے آسمانی برکتیں چھین لی جائیں گی اور اسی بندہ درگاہ پر جو بول رہا ہے
ہر ایک نشان کا انعام ہو گا۔ پس وہ لوگ جو اس روحانی موت سے بچنا چاہیں گے وہ
اسی بندہ حضرت عالی کی طرف رجوع کریں گے اور یوسف کی طرح یہ عزت مجھے
اس توہین کے عوض دی جائے گی بلکہ دی گئی جس تو ہین کو ان دنوں میں
ناقص العقل لوگوں نے کمال تک پہنچایا ہے اور گو میں زمین کی سلطنت کے لئے
نہیں آیا مگر میرے لئے آسمان پر سلطنت ہے جس کو دنیا نہیں دیکھتی۔”
(براہین احمدیہ حصہ پنجم طبع اول صفحہ ۷۸-۷۹ تالیف حضرت بانی جماعت احمدیہ)
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on Reddit (Opens in new window) Reddit
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on Telegram (Opens in new window) Telegram
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
- Click to print (Opens in new window) Print
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.