محمود کی آمین ۔ حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی ۔ کلام مسیح موعودؑ
محمود کی آمین
ہمسر نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی ثانی | حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی |
غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی | باقی وہی ہمیشہ غیر اس کے سب ہیں فانی |
دل میں میرے یہی ہی سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | سب غیر ہیں وہی ہے اک دل کا یارجانی |
لرزاں ہیں اہل قربت کروبیوں پہ ہیبت | ہے پاک پاک قدرت عظمت ہے اسکی عظمت |
ہم سب ہیں اسکی صنعت اس سے کرو محبت | ہے عام اس کی رحمت کیونکر ہو شکر نعمت |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | غیروں سے کرنا الفت کب چاہے اسکی غیرت |
اس سے ہے دل کی بیعت دل میں ہے اسکی عظمت | جو کچھ ہمیں ہے راحت سب اسکی جودومنت |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | بہتر ہے اسکی طاعت ,طاعت میں ہے سعادت |
ہم کو وہی پیارا دلبر وہی ہمارا | سب کا وہی سہارا رحمت ہے آشکارا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | اس بن نہیں گزارا غیر اس کے جھوٹ سارا |
تونے دیا ہے ایماں، تو ہر زماں نگہباں | یا رب ہے تیرا احساں میں تیرے در پہ قرباں |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تیرا کرم ہے ہرآں تو ہے رحیم و رحماں |
تونے ہر اک کرم سے گھر بھر دیا ہے میرا | کیونکر ہو شکر تیرا ،تیرا ہے جو ہے میرا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | جب تیرا نور آیا جاتا رہا اندھیرا |
دل دیکھ کر یہ احساں تیری ثنائیں گایا | تونے یہ دن دکھایا محمود پڑھ کے آیا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | صد شکر ہے خدایا صد شکر ہے خدایا |
تونے مجھے دئیے ہیں یہ تین تیرے چاکر | ہو شکر تیرا کیونکر اے میرے بندہ پرور |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تیرا ہوں میں سراسر تو میرا رب اکبر |
تونے دکھایا یہ دن میں تیرے منہ کے قرباں | ہے آج ختم قرآں نکلے ہیں دل کے ارماں |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | اے میرے رب محسن کیونکر ہو شکر احساں |
کیونکر ہو حمد تیری کب طاقت قلم ہے | تیرا یہ سب کرم ہے تو رحمت اتم ہے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تیرا ہوں میں ہمیشہ جب تک کہ دم میں دم ہے |
ہم تیرے در پہ آئے ہم نے ہے تجھ کو مانا | اے قادر و توانا آفات سے بچانا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | غیروں سے دل غنی ہے جب سے ہےتجھ کو جانا |
بہتر ہے زندگی سے تیرے حضور مرنا | احقر کو میرے پیارے اک دم نہ دور کرنا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | واللہ خوشی سے بہتر غم سے تیرے گزرنا |
سب کچھ تیری عطا ہے گھر سے تو کچھ نہ لائے | سب کام تو بنائے لڑکے بھی تجھ سے پائے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تونے ہی میرے جانی خوشیوں کے دن دکھائے |
یہ میرے بار و بر ہیں تیرے غلام در ہیں | یہ تین جو پسر ہیں تجھ سے ہی یہ ثمر ہیں |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تو سچے وعدوں والا منکر کہاں کدھر ہیں |
کر انکی خود حفاظت ہو ان پر تیری رحمت | کر انکو نیک قسمت دے انکو دین و دولت |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | دے رشد اور ہدایت اور عمر اور عزت |
رتبہ میں ہوں یہ برتر اور بخش تاج و افسر | اے میرے بندہ پرور کر انکو نیک اختر |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تو ہے ہمارا رہبر تیرا نہیں ہے ہمسر |
جاں پر ز نور رکھیو دل پر سرور رکھیو | شیطاں سے دور رکھیو اپنے حضور رکھیو |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | ان پر میں تیرے قرباں رحمت ضرور رکھیو |
میں جاؤں تیرے واری کرتو مدد ہماری | میری دعائیں ساری کریو قبول باری |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | ہم تیرے در پہ آئے لے کر امید بھاری |
دے اسکو عمر و دولت کر دور ہر اندھیرا | لخت جگر ہے میرا محمود بندہ تیرا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | دن ہوں مرادوں والے پرنور ہو سویرا |
تیرا بشیر احمد۔ تیرا شریف اصغر | اسکے ہیں دو برادر انکو بھی رکھیو خوشتر |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | کر فضل سب پہ یکسر رحمت سے کر معطر |
کر ان سے دور یا رب دنیا کے سارے پھندے | یہ تینوں تیرے بندے رکھیو نہ انکو گندے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | چنگے رہیں ہمیشہ کریو نہ ان کو مندے |
کر انکے نام روشن جیسے کہ ہیں ستارے | اے میرے دل کے پیارے اے مہرباں ہمارے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | یہ فضل کر کہ ہوویں نیکو گہر یہ سارے |
کر ایسی مہربانی ان کا نہ ہووے ثانی | اے میری جاں کے جانی اے شاہ دو جہانی |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | دے بخت جاودانی اور فیض آسمانی |
رحمت سے انکو رکھنا میں تیرے منہ کے واری | سن میرے پیارے باری میری دعائیں ساری |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | اپنی پنہ میں رکھیو سن کر یہ میری زاری |
میری دعائیں سن لے اور عرض چاکرانہ | اے واحد و یگانہ اے خالق زمانہ |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تیرے سپرد تینوں دیں کے قمر بنانا |
جو صبر کی تھی طاقت اب مجھ میں وہ نہیں ہے | فکروں میں دل حزیں ہے جاں درد سے قریں ہے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | ہر غم سے دور رکھنا تو ربّ عالمیں ہے |
ہر رنج سے بچانا دکھ درد سے چھڑانا | اقبال کو بڑھانا اب فضل لے کے آنا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | خود میرے کام کرنا یا رب نہ آزمانا |
یہ ہادی جہاں ہوں یہ ہوویں نور یکسر | یہ تینوں تیرے چاکر ہوویں جہاں کے رہبر |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | یہ مرجع شہاں ہوں یہ ہوویں مہر انور |
حق پر نثار ہوویں مولیٰ کے یار ہوویں | اہل وقار ہوویں فخر دیار ہوویں |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | بابرگ و بار ہوویں اک سے ہزار ہوویں |
غم سے نکالتا ہے دردوں کو ٹالتا ہے | تو ہے جو پالتا ہے ہر دم سنبھالتا ہے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | کرتا ہے پاک دل کو حق دل میں ڈالتا ہے |
جس سے ملے ہے عرفاں اور دور ہووے شیطاں | تونے سکھایا فرقاں جو ہے مدار ایماں |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | یہ سب ہے تیرا احساں تجھ پر نثار ہو جاں |
دین قویم لایا بدعات کو مٹایا | تیرا نبی جو آیا اس نے خدا دکھایا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | حق کی طرف بلایا مل کر خدا ملایا |
احساں ہیں تیرے بھارے گن گن کے ہم تو ہارے | قرباں ہیں تجھ پہ سارے جو ہیں میرے پیارے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | دل خوں ہیں غم کے مارے کشتی لگا کنارے |
تجھ سے میں ہوں منور میرا تو تو قمر ہے | اس دل میں تیرا گھر ہے تیری طرف نظر ہے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تجھ پر مرا توکل در پر تیرے یہ سر ہے |
تن خاک میں ملایا جاں پر وبال آیا | جب تجھ سے دل لگایا سو سو ہے غم اٹھایا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | پر شکر اے خدایا جاں کھو کے تجھ کو پایا |
مقصود مل گیا سب ہے جام اب لبالب | دیکھا ہے تیرا منہ جب چمکا ہے ہم پہ کوکب |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | تیرے کرم سے یارب میرا بر آیا مطلب |
تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بلائے | احباب سارے آئے تونے یہ دن دکھائے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | یہ دن چڑھا مبارک مقصود جس میں پائے |
دل کو ہوئی ہے فرحت اور جاں کو میری راحت | مہماں جو کر کے الفت آئے بصد محبت |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | پر دل کو پہنچے غم جب یاد آئے وقت رخصت |
گر سو برس رہا ہے آخر کو پھر جدا ہے | دنیا بھی اک سرا ہے بچھڑےگا جو ملا ہے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | شکوہ کی کچھ نہیں جا یہ گھر ہی بے بقا ہے |
کچھ زادِ راہ لے لو کچھ کام میں گذارو | اے دوستو پیارو عقبیٰ کو مت بسارو |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | دنیا ہے جائے فانی دل سے اسے اتارو |
رغبت ہٹاؤ اس سے بس دور جاؤ اس سے | جی مت لگاؤ اس سے دل کو چھڑاؤ اس سے |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | یارو یہ اژدہا ہے جاں کو بچاؤ اس سے |
جو اسکے پڑھنے والے ان پر خدا کے فیضاں | قرآں کتاب رحماں سکھائے راہِ عرفاں |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | ان پر خدا کی رحمت جو اس پہ لائے ایماں |
یہ ہیں خدا کی باتیں ان سے ملے ولایت | ہے چشمۂ ہدایت جس کو ہو یہ عنایت |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | یہ نور دل کو بخشے دل میں کرے سرایت |
فکرِ معاد رکھنا پاس اپنے زاد رکھنا | قرآں کو یادرکھنا پاک اعتقاد رکھنا |
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ | اکسیر ہے پیارے صدق و سداد رکھنا |
Post Views: 81
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.