Search
Close this search box.

محمود کی آمین ۔ حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی ۔ کلام مسیح موعودؑ

فہرست مضامین

Ahmady.org default featured image

محمود کی آمین ۔ حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی ۔ کلام مسیح موعودؑ

محمود کی آمین

ہمسر نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی ثانیحمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی
غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانیباقی وہی ہمیشہ غیر اس کے سب ہیں فانی
دل میں میرے یہی ہی سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْسب غیر ہیں وہی ہے اک دل کا یارجانی
لرزاں ہیں اہل قربت کروبیوں پہ ہیبتہے پاک پاک قدرت عظمت ہے اسکی عظمت
ہم سب ہیں اسکی صنعت اس سے کرو محبتہے عام اس کی رحمت کیونکر ہو شکر نعمت
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْغیروں سے کرنا الفت کب چاہے اسکی غیرت
اس سے ہے دل کی بیعت دل میں ہے اسکی عظمتجو کچھ ہمیں ہے راحت سب اسکی جودومنت
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْبہتر ہے اسکی طاعت ,طاعت میں ہے سعادت
ہم کو وہی پیارا دلبر وہی ہماراسب کا وہی سہارا رحمت ہے آشکارا
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْاس بن نہیں گزارا غیر اس کے جھوٹ سارا
تونے دیا ہے ایماں، تو ہر زماں نگہباںیا رب ہے تیرا احساں میں تیرے در پہ قرباں
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتیرا کرم ہے ہرآں تو ہے رحیم و رحماں
تونے ہر اک کرم سے گھر بھر دیا ہے میراکیونکر ہو شکر تیرا ،تیرا ہے جو ہے میرا
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْجب تیرا نور آیا جاتا رہا اندھیرا
دل دیکھ کر یہ احساں تیری ثنائیں گایاتونے یہ دن دکھایا محمود پڑھ کے آیا
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْصد شکر ہے خدایا صد شکر ہے خدایا
تونے مجھے دئیے ہیں یہ تین تیرے چاکرہو شکر تیرا کیونکر اے میرے بندہ پرور
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتیرا ہوں میں سراسر تو میرا رب اکبر
تونے دکھایا یہ دن میں تیرے منہ کے قرباںہے آج ختم قرآں نکلے ہیں دل کے ارماں
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْاے میرے رب محسن کیونکر ہو شکر احساں
کیونکر ہو حمد تیری کب طاقت قلم ہےتیرا یہ سب کرم ہے تو رحمت اتم ہے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتیرا ہوں میں ہمیشہ جب تک کہ دم میں دم ہے
ہم تیرے در پہ آئے ہم نے ہے تجھ کو مانااے قادر و توانا آفات سے بچانا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْغیروں سے دل غنی ہے جب سے ہےتجھ کو جانا
بہتر ہے زندگی سے تیرے حضور مرنااحقر کو میرے پیارے اک دم نہ دور کرنا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْواللہ خوشی سے بہتر غم سے تیرے گزرنا
سب کچھ تیری عطا ہے گھر سے تو کچھ نہ لائےسب کام تو بنائے لڑکے بھی تجھ سے پائے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتونے ہی میرے جانی خوشیوں کے دن دکھائے
یہ میرے بار و بر ہیں تیرے غلام در ہیںیہ تین جو پسر ہیں تجھ سے ہی یہ ثمر ہیں
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتو سچے وعدوں والا منکر کہاں کدھر ہیں
کر انکی خود حفاظت ہو ان پر تیری رحمتکر انکو نیک قسمت دے انکو دین و دولت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْدے رشد اور ہدایت اور عمر اور عزت
رتبہ میں ہوں یہ برتر اور بخش تاج و افسراے میرے بندہ پرور کر انکو نیک اختر
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتو ہے ہمارا رہبر تیرا نہیں ہے ہمسر
جاں پر ز نور رکھیو دل پر سرور رکھیوشیطاں سے دور رکھیو اپنے حضور رکھیو
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْان پر میں تیرے قرباں رحمت ضرور رکھیو
میں جاؤں تیرے واری کرتو مدد ہماریمیری دعائیں ساری کریو قبول باری
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْہم تیرے در پہ آئے لے کر امید بھاری
دے اسکو عمر و دولت کر دور ہر اندھیرالخت جگر ہے میرا محمود بندہ تیرا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْدن ہوں مرادوں والے پرنور ہو سویرا
تیرا بشیر احمد۔ تیرا شریف اصغراسکے ہیں دو برادر انکو بھی رکھیو خوشتر
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْکر فضل سب پہ یکسر رحمت سے کر معطر
کر ان سے دور یا رب دنیا کے سارے پھندےیہ تینوں تیرے بندے رکھیو نہ انکو گندے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْچنگے رہیں ہمیشہ کریو نہ ان کو مندے
کر انکے نام روشن جیسے کہ ہیں ستارےاے میرے دل کے پیارے اے مہرباں ہمارے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْیہ فضل کر کہ ہوویں نیکو گہر یہ سارے
کر ایسی مہربانی ان کا نہ ہووے ثانیاے میری جاں کے جانی اے شاہ دو جہانی
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْدے بخت جاودانی اور فیض آسمانی
رحمت سے انکو رکھنا میں تیرے منہ کے واریسن میرے پیارے باری میری دعائیں ساری
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْاپنی پنہ میں رکھیو سن کر یہ میری زاری
میری دعائیں سن لے اور عرض چاکرانہاے واحد و یگانہ اے خالق زمانہ
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتیرے سپرد تینوں دیں کے قمر بنانا
جو صبر کی تھی طاقت اب مجھ میں وہ نہیں ہےفکروں میں دل حزیں ہے جاں درد سے قریں ہے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْہر غم سے دور رکھنا تو ربّ عالمیں ہے
ہر رنج سے بچانا دکھ درد سے چھڑانااقبال کو بڑھانا اب فضل لے کے آنا
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْخود میرے کام کرنا یا رب نہ آزمانا
یہ ہادی جہاں ہوں یہ ہوویں نور یکسریہ تینوں تیرے چاکر ہوویں جہاں کے رہبر
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْیہ مرجع شہاں ہوں یہ ہوویں مہر انور
حق پر نثار ہوویں مولیٰ کے یار ہوویںاہل وقار ہوویں فخر دیار ہوویں
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْبابرگ و بار ہوویں اک سے ہزار ہوویں
غم سے نکالتا ہے دردوں کو ٹالتا ہےتو ہے جو پالتا ہے ہر دم سنبھالتا ہے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْکرتا ہے پاک دل کو حق دل میں ڈالتا ہے
جس سے ملے ہے عرفاں اور دور ہووے شیطاںتونے سکھایا فرقاں جو ہے مدار ایماں
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْیہ سب ہے تیرا احساں تجھ پر نثار ہو جاں
دین قویم لایا بدعات کو مٹایاتیرا نبی جو آیا اس نے خدا دکھایا
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْحق کی طرف بلایا مل کر خدا ملایا
احساں ہیں تیرے بھارے گن گن کے ہم تو ہارےقرباں ہیں تجھ پہ سارے جو ہیں میرے پیارے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْدل خوں ہیں غم کے مارے کشتی لگا کنارے
تجھ سے میں ہوں منور میرا تو تو قمر ہےاس دل میں تیرا گھر ہے تیری طرف نظر ہے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتجھ پر مرا توکل در پر تیرے یہ سر ہے
تن خاک میں ملایا جاں پر وبال آیاجب تجھ سے دل لگایا سو سو ہے غم اٹھایا
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْپر شکر اے خدایا جاں کھو کے تجھ کو پایا
مقصود مل گیا سب ہے جام اب لبالبدیکھا ہے تیرا منہ جب چمکا ہے ہم پہ کوکب
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْتیرے کرم سے یارب میرا بر آیا مطلب
تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بلائےاحباب سارے آئے تونے یہ دن دکھائے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْیہ دن چڑھا مبارک مقصود جس میں پائے
دل کو ہوئی ہے فرحت اور جاں کو میری راحتمہماں جو کر کے الفت آئے بصد محبت
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْپر دل کو پہنچے غم جب یاد آئے وقت رخصت
گر سو برس رہا ہے آخر کو پھر جدا ہےدنیا بھی اک سرا ہے بچھڑےگا جو ملا ہے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْشکوہ کی کچھ نہیں جا یہ گھر ہی بے بقا ہے
کچھ زادِ راہ لے لو کچھ کام میں گذارواے دوستو پیارو عقبیٰ کو مت بسارو
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْدنیا ہے جائے فانی دل سے اسے اتارو
رغبت ہٹاؤ اس سے بس دور جاؤ اس سےجی مت لگاؤ اس سے دل کو چھڑاؤ اس سے
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْیارو یہ اژدہا ہے جاں کو بچاؤ اس سے
جو اسکے پڑھنے والے ان پر خدا کے فیضاںقرآں کتاب رحماں سکھائے راہِ عرفاں
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْان پر خدا کی رحمت جو اس پہ لائے ایماں
یہ ہیں خدا کی باتیں ان سے ملے ولایتہے چشمۂ ہدایت جس کو ہو یہ عنایت
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْیہ نور دل کو بخشے دل میں کرے سرایت
فکرِ معاد رکھنا پاس اپنے زاد رکھناقرآں کو یادرکھنا پاک اعتقاد رکھنا
یہ روز کر مبارک  سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْاکسیر ہے پیارے صدق و سداد رکھنا
محمود کی آمین مطبوعہ7جون 1897ء

Discover more from احمدیت حقیقی اسلام

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply