بد ظنی سے بچو ۔ اگر دل میں تمہارے شر نہیں ہے ۔ کلام مسیح موعودؑ
بدظنی سے بچو
| تو پھر کیوں ظنِ بد سے ڈر نہیں ہے | اگر دل میں تمہارے شر نہیں ہے |
| بدی سے خود وہ رکھتا ہے اِرادت | کوئی جو ظنِ بد رکھتا ہے عادت |
| نہ اہلِ عفت و دیں کا ہے پیشہ | گمانِ بد شیاطیں کا ہے پیشہ |
| اسی سے ہیں تمہارے کام کچے | تمہارے دل میں شیطاں دے ہے بچے |
| کہ جو رکھتا ہے پردہ میں وہی عیب | وہی کرتا ہے ظنِّ بد بِلا رَیب |
| نظر بازی کو اِک پیشہ بنایا | وہ فاسِق ہے کہ جس نے رہ گنوایا |
| وہاں بدظنیوں سے بچ کے رہیو | مگر عاشق کو ہر گز بد نہ کہیو! |
| یقیں سمجھو کہ ہے تریاق دامَن | اگر عشاق کا ہو پاک دامن |
| کہ گُل بے خار کم ہیں بوستاں میں | مگر مشکِل یہی ہے درمیاں میں |
| کہ عاشق کس کو کہتے ہیں جہاں میں | تمیں یہ بھی سناؤں اس بیاں میں |
| مَحبت کی کماں سے آ لگا تِیر | وہ عاشق ہے کہ جس کو حسبِ تقدیر |
| ہوا اُلفت کے پیمانوں سے مدہوش | نہ شَہوَت ہے نہ ہے کچھ نَفس کا جوش |
| نہیں اس کو خبر کچھ پیچ و خم کی | لگی سینہ میں اُس کے آگ غم کی |
Post Views: 606
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on Reddit (Opens in new window) Reddit
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on Telegram (Opens in new window) Telegram
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
- Click to print (Opens in new window) Print
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
