Search
Close this search box.

حمد رب العٰلمین ۔ کس قدر ظاہر ہے نور اُس مبدء الانوار کا ۔ کلام مسیح موعودؑ

فہرست مضامین

Ahmady.org default featured image

حمد رب العٰلمین ۔ کس قدر ظاہر ہے نور اُس مبدء الانوار کا ۔ کلام مسیح موعودؑ

بن رہا ہے سارا عالم آئینہ ابصار کاکس قدر ظاہر ہے نور اُس مبدء الانوار کا
کیونکہ کچھ کچھ تھا نشاں اس میں جمال یار کاچاند کو کل دیکھ کر میں سخت بے کل ہوگیا
مت کرو کچھ ذکر ہم سے تُرک یا تاتار کااُس بہار حُسن کا دل میں ہمارے جوش ہے
جس طرف دیکھیں وہی رہ ہے ترے دیدار کاہے عجب جلوہ تری قدرت کا پیارے ہر طرف
ہر ستارے میں تماشا ہے تری چمکار کاچشمۂ خورشید میں موجیں تری مشہود ہیں
اس سے ہے شورِ محبت عاشقان زار کاتونے خود روحوں پہ اپنے ہاتھ سے چھڑکا نمک
کون پڑھ سکتا ہے سارا دفتر اُن اسرار کاکیا عجب تو نے ہر اک ذرّہ میں رکھے ہیں خواص
کس سے کھل سکتا ہے پیچ اس عقدۂ دشوار کاتیری قدرت کا کوئی بھی انتہا پاتا نہیں
ہر گُل و گلشن میں ہے رنگ اُس تری گلزار کاخوبرویوں میں ملاحت ہے ترے اس حسن کی
ہاتھ ہے تیری طرف ہر گیسوئے خم دار کاچشم مست ہر حسیں ہر دم دکھاتی ہے تجھے
ورنہ تھا قبلہ ترا رُخ کافر و دیندار کاآنکھ کے اندھوں کو حائل ہوگئے سو سو حجاب
جن سے کٹ جاتا ہے سب جھگڑا غمِ اغیار کاہیں تری پیاری نگاہیں دلبرا اِک تیغ تیز
تا مگر درماں ہو کچھ اِس ہجر کے آزار کاتیرے ملنے کیلئے ہم مل گئے ہیں خاک میں
جاں گھٹی جاتی ہے جیسے دل گھٹے بیمار کاایک دم بھی کل نہیں پڑتی مجھے تیرے سوا
خوں نہ ہو جائے کسی دیوانہ مجنوں وار کاشور کیسا ہے ترے کوچہ میں لے جلدی خبر
سرمہ چشم آریہ   صفحہ 4   مطبوعہ 1886ء

Discover more from احمدیت حقیقی اسلام

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply