Answer to Eng. M Ali Mirza about Khatme Nabuwat
احمدی نہ کہیں قادیانی کہیں
حٓم السجدۃ ﴿41:44﴾مَا یُقَالُ لَکَ اِلَّا مَا قَدْ قِیْلَ لِلرُّسُلِ مِنْ قَبْلِکَ
تجھے کچھ نہیں کہا جاتا مگر وہی جو تجھ سے پہلے رسولوں سے کہا گیا۔
کفّار مسلمانوں کو صابی کہتے تھے
مسلمانوں کو صابی کہا جاتا ۔ صحیح بخاری
کفار مکہ محمد ﷺ کو صابی کہتے ۔ یعنی مرتد ۔ تفسیر الرازی
رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کے صحابہ کو صابی کہا جاتا۔ تفسیر ابن کثیر
’’خاتم کا مطلب ایسی مہر جو لفافے کو بند کرنے کے لئے لگائی جاتی ہے‘‘
رسول اللہ ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں ہو سکتا جس کا رسول اللہ ﷺ نے خود نہ بتایا ہویعنی عیسیٰ علیہ السلام۔ انور شاہ کشمیری ۔ مقدمہ مرزائیہ بہاولپور
محمد ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں لیکن عیسیٰ ؑ ہیں جن کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔
امام ابن حزم ۔ تحفہ قادیانیت ۔ جلد سوم
خاتم بمعنی مہر برائے تصدیق کی حدیث
مہر بند کرنے کے لیے نہیں بلکہ تصدیق کرنے کے لیے ہوتی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے مہر بنوائی تا کہ آپ کے خطوط کو تصدیق شدہ سمجھا جائے۔ بخاری
علی ؓ کو محمد ﷺ نے خاتم الاولیاء فرمایا لیکن اس سے یہ مطلب نہیں لیا جاتا کہ ولی اب بند ہو گئے اور کوئی ولی پیدا نہیں ہو گا۔ بہار الانوار
آخری اینٹ
آخری اینٹ والی روایت سے مراد شریعت محمدی ﷺ ہے ۔ فتح الباری شرح صحیح بخاری
خاتم بمعنی مہر برائے تصدیق کی آیت
الفاتحۃ ﴿1:6﴾ اِھۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ﴿1:7﴾ صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ ۬ۙ غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ وَلَا الضَّآلِّیۡنَ
ہمیں سیدھے راستہ پر چلا۔ ان لوگوں کے راستہ پر جن پر تُو نے انعام کیا۔ جن پر غضب نہیں کیا گیا اور جو گمراہ نہیں ہوئے۔
النساء﴿4:70﴾ وَمَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَالرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَالصِّدِّیۡقِیۡنَ وَالشُّہَدَآءِ وَالصّٰلِحِیۡنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًا
اور جو بھی اللہ کی اور اِس رسول کی اطاعت کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو اُن لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا ہے (یعنی) نبیوں میں سے، صدیقوں میں سے، شہیدوں میں سے اور صالحین میں سے۔ اور یہ بہت ہی اچھے ساتھی ہیں۔
اللہ اور رسول کی اطاعت سے نبوت عطا ہو سکتی ہے ۔ تفسیر راغب اصفحانی
اگر کوئی امتی نبی بننے کے قابل ہوتا تو حضرت علی ؓ نبی بننے کے سب سے زیادہ مستحق تھے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میرے اور عیسیٰ ؑ کے درمیان کوئی نبی نہیں ۔ سنن ابوداؤد
لا نبی بعدی سے مراد یہ ہے کہ محمد ﷺ کے بعد ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کر دے ۔جلال الدین سیوطی ۔ الاشاعۃ الاشراط الساعہ
اگر ابراھیم بن محمد ؓ زندہ رہتے اور نبی ہو جاتے اور عمر ؓ بھی نبی ہو جاتے تو ختم نبوت پر کوئی فرق نہ پڑتا کہ خاتم النبیین کا مطلب ہے کہ محمد ﷺ کے بعد ایسا نبی نہیں ہو سکتا جو محمد ﷺ کی نبوت کو منسوخ کر دے ۔ الاسرار المرفوعہ ۔ ملا علی القاری
خاتم کا معنی ہے کہ محمد ﷺ کے بعد ایسا نبی نہیں ہو سکتا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کر دے ۔ ابن تیمیہ ۔ الجواب الصحیح لمن بدل دین المسیح
غیراحمدی ایک نبی کو اُمّتی بناتے ہیں جبکہ احمدیہ مسلم جماعت ایک اُمّتی کو نبی مانتی ہے
سوچنے کی بات یہ ہے کہ دونوں میں سے کون سی بات زیادہ معقول ہے ؟
بعدی کا مطلب زمانہ کے لحاظ سے بعد نہیں بلکہ علاوہ ہے
﴿ الجاثیہ۔45:7﴾ تِلْکَ آیَاتُ اللَّہِ نَتْلُوھَا عَلَیْکَ بِالْحَقِّ فَبِأَیِّ حَدِیْثٍ بَعْدَ اللَّہِ وَآیَاتِہِ یُؤْمِنُونَ
یہ اللہ کی آیات ہیں جو ہم تیرے سامنے حق کے ساتھ پڑھ کر سناتے ہیں ۔ پس اللہ اور اس کی آیات کے بعد پھر اَور کس بات پر وہ ایمان لائیں گے؟
اے علی تجھے مجھ سے وہ نسبت ہے جو موسیٰ ؑ کو ہارون ؑ سے ۔ فرمان محمد ﷺ
اس کو سمجھنے کے لیے مندرجہ زیل باتیں سمجھنا ضروری ہے ۔
حضرت موسیٰ ؑ اور حضرت ہارون ؑ
• دونوں بھائی تھے
• دونوں ایک ہی جگہ پر موجود تھے
• دونوں ایک ہی وقت میں موجود تھے
• دونوں نبی تھے
نبی اکرم ﷺ اور حضرت علیؓ
• دونوں بھائی تھے
• دونوں ایک ہی جگہ پر موجود تھے
• دونوں ایک ہی وقت میں موجود تھے
• نبی اکرم ﷺ کے ’’سوائے‘‘ وہاں کوئی نبی نہیں تھا
قادیانی منکرین حدیث ہیں
البقرۃ ﴿2:286﴾ اٰمَنَ الرَّسُوۡلُ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡہِ مِنۡ رَّبِّہٖ وَالۡمُؤۡمِنُوۡنَ ؕ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ ۟ لَا نُفَرِّقُ بَیۡنَ اَحَدٍ مِّنۡ رُّسُلِہٖ ۟ وَقَالُوۡا سَمِعۡنَا وَاَطَعۡنَا ٭۫ غُفۡرَانَکَ رَبَّنَا وَاِلَیۡکَ الۡمَصِیۡرُ
رسول اس پر ایمان لے آیا جو اس کے ربّ کی طرف سے اس کی طرف اتارا گیا اور مومن بھی۔ (اُن میں سے) ہر ایک ایمان لے آیا اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر (یہ کہتے ہوئے کہ) ہم اس کے رسولوں میں سے کسی کے درمیان تفریق نہیں کریں گے۔ اور انہوں نے کہا کہ ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی۔ تیری بخشش کے طلبگارہیں۔ اے ہمارے ربّ! اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔
’’ہر نبی اپنے سے بعد والے کی پیشگوئی کرتا ہے‘‘
قرآن میں ’’مِنْ بَعْدِکَ‘‘ کا کہیں کوئی ذکر نہیں ہے
البقرۃ﴿2:5﴾وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ وَ بِالۡاٰخِرَۃِ ھُمۡ یُوۡقِنُوۡنَ
’’اور وہ لوگ جو ایمان رکھتے ہیں اُس پر جو آپ پر نازل کیا گیا اور جو آپ سے پہلے نازل کیا گیا اور وہ دوسری پر بھی یقین رکھتے ہیں۔‘‘
البقرۃ ﴿2:92﴾ وَاِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ اٰمِنُوۡا بِمَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ قَالُوۡا نُؤۡمِنُ بِمَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡنَا وَیَکۡفُرُوۡنَ بِمَا وَرَآءَہٗ ٭ وَھُوَ الۡحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَہُمۡ ؕ ۔۔۔
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس پر ایمان لے آؤ جو اللہ نے نازل کیا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ہم اس پر ایمان لے آئے جو ہم پر اتارا گیا جبکہ وہ اس کاانکار کرتے ہیں جو اس کے علاوہ (اتارا گیا) ہے
النساء﴿4:164﴾ۚاِنَّاۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلَیۡکَ کَمَاۤ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی نُوۡحٍ وَّالنَّبِیّٖنَ مِنۡۢ بَعۡدِہٖ
ہم نے یقینًا تیری طرف ویسے ہی وحی کی جیسا نوح کی طرف وحی کی تھی اور اس کے بعد آنے والے نبیوں کی طرف
البقرۃ﴿ۙ2:22﴾ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اعۡبُدُوۡا رَبَّکُمُ الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ وَالَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ
اے لوگو! تم عبادت کرو اپنے رب کی جس نے تمہیں پیدا کیا اور ان کو بھی جو تم سے پہلے تھے۔ تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو
صاحبزادہ ابراہیم ؓ کیوں فوت ہوئے
حضرت ابن ابی اوفیٰ ؓ کا قول کہ نبی اکرم ﷺ کے صاحبزادہ ابراہیم اس لئے فوت ہوگئے کہ نبی اکرم ﷺ آخری نبی ہیں۔
• نبی اکرم ﷺ نے اپنےصاحبزادہ ابراہیمؓ کی وفات پر فرمایا ’’لو عاش لکان صدیقًا نبیاً‘‘ ( اگر وہ زندہ رہتا تو سچا نبی ہوتا)
• نبی اکرم ﷺ کے تو پہلے بھی بیٹے فوت ہوئے۔ ان کی وفات پر یہ بات کیوں نہیں کہی گئی۔
• لازم نہیں کہ نبی کا بیٹا نبی ہو
• صاحبزادہ ابراہیم ؓ کی وفات کا سبب نبی اکرم ﷺ کا آخری نبی ہونا نہیں تھا بلکہ ان کی زندگی اس اصول کے تحت نبی اکرم ﷺ کے آخری نبی ہونے کی زیادہ بڑی دلیل ہوتی کہ آپؐ کا بیٹا زندہ موجود ہے لیکن نبی نہیں کیونکہ آپؐ آخری نبی ہیں۔
• یہ حدیث یعنی نبی اکرم ﷺ کا قول نہیں ہے بلکہ ایک صحابی کا قول ہے اورتمام غیراحمدی فرقوں کا متفقہ عقیدہ ہے کہ صحابی کا قول حجت نہیں ہوتا۔
نبی کی اولاد کے لیے نبی ہونا ضروری نہیں ۔ مقدمہ مرزائی بہاوالپور
قول صحابی حجت نہیں ہے جیسے رسول اللہ ﷺ کا قول حجت ہے ۔ اکابر دیوبند
تمام دیے گئے حوالہ جات کی پی ڈی ایف فائل
پیغام احمدی مسلمان کے نام
پوسٹ کو پسند کریں سوشل میڈیا پر اور دوستوں سے شیئر کریں اور کمنٹ میں اپنی رائے بھی دیں ۔ شکریہ
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.