کلیات مکاتیب اقبال جلد 3
اقبال مصور پاکستان نہیں تھا بلکہ پاکستان کے تصور کا مخالف تھا ۔ ثبوت حاضر ہے
4 مارچ 1934ء
مائی ڈیئرمسٹر تھامپسن
میری کتاب یہ آپ کا تبصرہ ابھی ابھی موصول ہوا ہے ۔ یہ نہایت اعلیٰ پایہ کا ہے اور میں ان تمام کلمات خیر کے لیے آپ کا شکر گزار ہوں جو آپ نے میرے متعلق کہے ہیں
لیکن آپ سے ایک غلطی سرزد ہوئی ہے جس کی طرف آپ کی توجہ فورا مبذول کرانا چاہتا ہوں کیونکہ میرے خیال میں یہ ایک سنجیدہ غلطی ہے۔
آپ مجھے ” نظریہ پاکستان کا حامی قرار دیتے ہیں مگر پاکستان میرا منصوبہ نہیں ہے۔
میں نے اپنے خطبہ صدارت میں جو تجویز پیش کی تھی وہ صرف ایک مسلم صوبہ کی تشکیل ہے ۔ یعنی ہندوستان کے شمال مغرب میں ایک ایسا صوبہ جس میں مسلمانوں کی غالب اکثریت ہو۔
یہ نیا صوبہ میرے منصوبے کی مطابق مجوزہ ہندوستانی وفاق ( فیڈریشن کا ایک حصہ ہوگا۔
جب کہ نظریہ پاکستان میں مسلمانوں کے ایک جدا گا نہ وفاق کی تجویز رکھی گئی ہے جو براہ راست انگلستان سے مربوط ایک علیحدہ ریاست ہو ۔
یہ منصوبہ کیمبرج میں پیدا ہوا
اور اس کے خالق یہ سمجھتے ہیں کہ گول میز میں شریک ہونے وانے ہم مسلمانوں نے مسلم قوم کو ہندووں کی یا نام نہاد ہندوستانی قومیت کی قربان گاہ پر بھینٹ چڑھا دیا ہے ۔
کلیات مکاتیب اقبال جلد 3 ص 472
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.