مکّہ اور مدینہ میں مرنے کی پیشگی اطلاع
اس کی تفصیل یہ ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اس دن تین الہام ہوئے۔
۱’’۔ کتب اللّٰہ لا غلبنّ انا ورسلی ۲۔ سلام قولا من ربّ رحیم ۳۔ ہم مکّہ میں مریں گے یا مدینہ میں ‘‘
اس کے ترجمہ وتشریح کو بیان کرتے ہوئے خود حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا۔
’’۱۔ خدا نے ابتداء سے مقدّر کر چھوڑا ہے کہ وہ اور اس کے رسول غالب رہیں گے۔ ۲۔ خدا کہتا ہے کہ سلامتی ہے یعنی خائب وخاسر کی طرح تیری موت نہیں ہو گی۔اور یہ کلمہ کہ ’’ ہم مکہ میں مریں گے یا مدینہ میں ‘‘ اس کے یہ معنے ہیں کہ قبل از موت مکّی فتح نصیب ہو گی جیسا کہ وہاں کے دشمنوں کو قہر کے ساتھ مغلوب کیا گیا تھا۔ اسی طرح یہاں بھی دشمن قہری نشانوں سے مغلوب کئے جائیں گے۔ دوسرے یہ معنے ہیں کہ قبل از موت مدنی فتح نصیب ہو گی خود بخود لوگوں کے دل ہماری طرف مائل ہو جائیں گے۔ فقرہ کَتَبَ اللّٰہُ لاََ غْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِی مکّہ کی طرف اشارہ کرتا ہے اور فقرہ سلاماً سلاماً مدینہ کی طرف ۔‘‘(البشریٰ۔ جلد ۲صفحہ ۱۰۶ ۔و تذکرہ ۔صفحہ ۵۹۱ )
پس اس تشریح کے مطابق یہ الہام حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وفات تک پوری شان سے پورا ہو چکا تھا ۔ اس جگہ مکّہ اور مدینہ کے لفظ حقیقۃً استعمال نہیں ہوئے بلکہ مجازاً استعمال ہوئے ہیں اور مجازی استعمال میں بڑی وسعت ہے۔ مجاز میں کبھی جگہ کا ذکر کر کے اس کے مکین مراد ہوتے ہیں اور کبھی جگہ کا ذکر کر کے اس جگہ کی حالت مراد ہوتی ہے۔ جیسے فرمایا
وَسْــَٔلْهُمْ عَنِ الْـقَرْيَةِ الَّتِىْ کَانَتْ حَاضِرَةَ الْبَحْرِۘ (الاعراف :۱۶۴)
یہاں’ قریہ‘ سے بستی نہیں بلکہ بستی والے مراد ہیں ۔
اور آنحضرت ﷺ نے فرمایا
انا مدینۃ العلم میں علم کا شہر ہوں
مراد یہ ہے کہ شہر کی بھرپور حالت کی طرح میری علمی حالت ہے یعنی میں علم سے بھرپور ہوں۔
پس پیشگوئی مذکورہ بالا میں بھی لفظ مکّہ اور لفظ مدینہ مجازی طور پر حالت اور کیفیت کے لئے استعمال ہوا ہے جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اپنی بیان فرمودہ تشریح سے ظاہر ہے اور واقعات سے ثابت ہے۔ پس یہ پیشگوئی پوری ہو چکی ہے لیکن تقاصر عنہ افہام الرجال راشد علی اور اس کے پیر کی سوچ اور سمجھ ہی اس تک نہیں پہنچی ۔
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.