اوصاف ِقرآن مجید ۔ نور فرقاں ہے جو سب نوروں سے اَجلی ٰنکلا ۔ کلام مسیح موعودؑ
پاک وہ جس سے یہ انوار کا دریا نکلا | نور فرقاں ہے جو سب نوروں سے اَجلی ٰنکلا |
ناگہاں غیب سے یہ چشمہ اصفی نکلا | حق کی توحید کا مرجھا ہی چلا تھا پودا |
جو ضروری تھا وہ سب اس میں مہیا نکلا | یا الٰہی تیرا فرقاں ہے کہ اک عالَم ہے |
مئے عرفان کا یہی ایک ہی شیشہ نکلا | سب جہاں چھان چکے ساری دکانیں دیکھیں |
وہ تو ہر بات میں ہر وصف میں یکتا نکلا | کس سے اس نور کی ممکن ہو جہاں میں تشبیہ |
پھر جو سوچا تو ہر اک لفظ مسیحا نکلا | پہلے سمجھے تھے کہ موسیٰ کا عصا ہے فرقاں |
ایسا چمکا ہے کہ صد نَیّرِ بیضا نکلا | ہے قصور اپنا ہی اندھوں کا وگرنہ وہ نور |
جن کا اس نور کے ہوتے بھی دل اَعمیٰ نکلا | زندگی ایسوں کی کیا خاک ہے اس دنیا میں |
جن کی ہر بات فقط جھوٹ کا پتلا نکلا | جلنےسے آگے ہی یہ لوگ تو جل جاتے ہیں |
Post Views: 236
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window)
- Click to share on Twitter (Opens in new window)
- Click to share on Reddit (Opens in new window)
- Click to share on Tumblr (Opens in new window)
- Click to share on Pinterest (Opens in new window)
- Click to share on Telegram (Opens in new window)
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
- Click to email a link to a friend (Opens in new window)
- Click to print (Opens in new window)
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.