عیسیٰ ؑ نزول کے بعد نبی ہوں گے اور لانبی بعدی ۔ جلال الدین سیوطی
جملہ حقوق بحق ناشر محفوظ ہیں
الصلوۃ والسلام علیک یا رسول الله الله
نزول کے بعد عیسی علیہ السلام کے مشاغل
مصنف
مفسر اعظم پاکستان
حضرت علامہ محمد فیض احمد اویسی رضوی مدظله العالی
ناشر
ادارہ تالیفات اویسیہ اسلامی کتب کا مرکز
محکم دین سیرانی روڈ نزد سیرانی مسجد بہاولپور
رابطہ 6820890-0321
0300-6830592
نام کتاب: نزول کے بعد عیسی علیہ السلام کے مشاغل
مصنف:
جلال الملتہ والدین خاتم الحفاظ امام جلال الدین سیوطی رحمتہ اللہ علیہ
ترجمہ واضافات شیخ القرآن والحدیث حضرت علامہ الحافظ مولانامحمد فیض احمد اویسی رضوی
دامت برکاتہم العالیہ
الحاج محمد احمد قادری اویسی باب المدینہ
عالی
با اہتمام
اشاعت
صفحات:
قیمت:
ذیقعد و ۱۴۲۸ھ، نومبر ۲۰۰۷ء
48
کمپوزنگ بالا و محد خورشید مختار اویسی کے
محمد خورشید مختار اویسی است
پروف ریڈنگ:
محمد نوید مختار اویسی
ناشر
ادارہ تالیفات اویسیہ اسلامی کتب کا مرکز
محکم دین سیرانی روڈ نز د سیرانی مسجد بہاول پور
رابطہ : 8820890-0321
0300-6830592
میں بھی بدستور نبی ہوتے اور حضور نبی پاک ﷺ کے امتی بھی ۔ وہ اپنی امتوں کیلئے
بدستور نبی ورسول ہوتے ثابت ہوا کہ نبی پاک ﷺ ان انبیاء ورسل علیہم السلام کے
بھی نبی ہیں اور انکی امتوں کیلئے بھی ۔ کیونکہ آپکی نبوت اعم و العمل و اعظم ہے
یہ تمام تقریر امام یکی رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کی ہے اس سے واضح ہوا کہ اس میں کوئی فرق
نہیں پڑتا کہ میسی نبی پاک ﷺ کے قبع بھی ہونگے اور اپنی نبوت سے متصف
بھی اور انکے پاس جبرائیل اللہ اللہ ایمان کے چاہنے پر وحی حقیقی بھی لائیں گے۔
(سوال) جس وحی کا ذکر مسلم شریف میں ہے کہ عیسی علیہ السلام پر وحی ہوگی اس
وحی سے الہام مراد ہے؟
(جواب) یہ تاویل صحیح نہیں اس لئے کہ اہل اصول کے نزدیک تاویل یہ ہے کہ لفظ
کو ظاہر سے دلیل کی بنا پر ہٹایا جائے اگر دلیل نہ ہو تو وہ تاویل لغو ہو گی اور یہاں
کوئی دلیل نہیں بلا دلیل تاویل کی گئی ہے فلہذا یہ حدیث سے لہو و لعب کرنا ہے اور وہ
گمراہی ہے۔
(سوال) ہاں دلیل موجود ہے حدیث شریف میں ہے “لا وحی بعدی
میرے بعد کوئی وحی نہیں؟
(جواب) ان الفاظ کے ساتھ یہ حدیث باطل ہے۔
(سوال) اس پر صحیح حدیث دلیل ہے ۔ نبی پاک ﷺ نے فرمایا “لا نبی
بعدی “میرے بعد کوئی نبی نہیں؟
(جواب) قائل نے جس مقصد کیلئے یہ حدیث دلیل بنائی ہے اسے اسکے موقف
سے دور کا بھی تعلق نہیں کیونکہ اس حدیث کا مقصد یہ ہے کہ حضور ﷺ کے بعد کوئی
ایسا نبی نہیں آئے گا جو نئی شریعت لا کر اپنی شریعت کو منسوخ کرے۔ اس حدیث کا
شارحین حدیث نے یہی مطلب بیان کیا ہے ۔ (لطیفہ ) اس قاتل سے پوچھا جائے
کیا تم اس حدیث کا مطلب مذکور کے علاوہ کوئی اور لیتے ہو؟ اگر وہ کہے کہ ہاں تو
اسے کہا جائے گا اس سے تم پر دو کفر لازم آتے ہیں۔
(۱) نزول عیسی العلم کی نفی (۲) عیسی ا سے نبوت کی نفی یہ دونوں امر کفر ہیں۔
تقریر شیخ الاسلام علامہ ابن حجر رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ ۔ حضرت امام ابن حجر رحمتہ اللہ
تعالٰی علیہ سے سوال ہوا کہ حضرت عیسی ال نزول فرما ئیں گے ۔ تو کیا وہ کتاب
اللہ یعنی قرآن مجید اور سنت النبی ﷺ کے حافظ ہیں یا علماء سے کتاب اللہ وسنت
رسول اللہ ﷺ حاصل کر کے اجتہاد کریں گے اس بارے میں وضاحت فرمائیں۔
(جواب) علامہ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے وہی جواب دیا جو امام سیوطی رحمتہ اللہ
تعالٰی علیہ نے دلائل سے ثابت فرمایا اور الحمد للہ عین یہی اہلسنت بریلوی مسلک کا
موقف ہے کہ اس بارہ میں صریح مضمون تو وارد نہیں ہوا لیکن عیسی علیہ السلام کے
مقام عالی شان کے لائق ہے کہ وہ براہ راست رسول اکرم ﷺ سے استفادہ کر کے
امت رسول اللہ ﷺ میں وہی احکام نافذ فرمائیں گے جو انہیں رسول اللہ ﷺ سے
حاصل ہونگے ۔ کیونکہ در حقیقت عیسی القی و حضور سرور عالم ﷺ کے نائب اور خلیفہ
ہوں گے۔
واللہ ورسولہ الاعلی اعلم
Share this:
- Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
- Click to share on X (Opens in new window) X
- Click to share on Reddit (Opens in new window) Reddit
- Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
- Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
- Click to share on Telegram (Opens in new window) Telegram
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
- Click to print (Opens in new window) Print
Discover more from احمدیت حقیقی اسلام
Subscribe to get the latest posts sent to your email.