عبد الماجد دریا بادی اور تحریک احمدیت ۔ خورشید عالم

عبد الماجد دریا بادی اور تحریک احمدیت ۔ خورشید عالم

عبد الماجد دریا بادی اور تحریک احمدیت ۔ خورشید عالم

خوش بختی سے مولانا عبد الماجد دریا بادی (وفات 1977ء) کا تعلق ان تینوں سے تھا۔
مولانا موصوف کی روشن خیالی، تبحر علمی، فکری بلندی، فقاہت اور قرآن دانی سبھی کے یہاں مسلم
تھی ۔ اُن کی رائے کو صائب اور فائق خیال کیا جا تا تھا۔ اس کی ایک وجہ اور بھی تھی ، وہ یہی کہ قوم
کے ابن الوقت علماء و موقعہ پرست لیڈروں کی طرح بار بار رائے اور فیصلے بدلا نہیں کرتے تھے۔
حق وانصاف کے ترجمانی میں اُن کا قلم اعتدال سے منحرف نہ ہوتا ۔ جب بھی بات کرتے بے
باک ہوکر پوری ایمانداری سے حق بات ہی کرتے ، چاہے اس حق بیانی میں انہیں اکابر علماء یا
جمہور کے مسلک کے خلاف ہی آواز بلند کیوں نہ کرنا پڑتی۔ مندرجہ بالا اداروں کے علاوہ
دوسرے مسالک و نکتہ خیال کے علماء واکابر بھی علی العموم حضرت مرزا غلام احمد صاحب اور ان کی
جماعت کو کافر اور دائرہ اسلام سے خارج سمجھتے ہیں۔ اور فتوے کے جواز میں پہلے آپ ہی اُلٹے


Discover more from احمدیت حقیقی اسلام

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Reply